دوسری دفعہ کا ذکر ہے۔۔ پیاسہ کوا

 دوسری دفعہ کا ذکر ہے

پیاسا کوا 

ایک پیاسے کوے کو ایک جگہ پانی کا مٹکا نظر آیا۔ بہت خوش ہوا لیکن یہ دیکھ کر مایوس ہوا کہ پانی نیچے مٹکے کی تہہ میں تھوڑا سا ہے۔ سوال یہ تھا کہ پانی کو کیسے اوپر لائے، اپنی چونچ تر کردے۔ 

اتفاق سے اس نے حکایات لقمان حکیم پڑھ رکھی تھیں۔ پاس ہی بہت سے کنکر پڑے تھے اس نے ایک ایک اٹھاکر مٹکے میں ڈالنا شروع کیا۔ ڈالتے ڈالتے صبح سے شام ہوگئی۔ پیاسا تو تھا ہی نڈھال ہوگیا۔ مٹکے کے اندر نظر ڈالی تو کیا دیکھتا ہے کہ کنکر ہی کنکر ہیں۔ سارا پانی کنکروں نے پی لیا ہے۔ بے اختیار اسکے منہ سے نکلا ہے تیرے لقمان کی ایسی کی تیسی۔۔۔ پھر بے ہوش ہوکر زمین پر گر گیا اور مر گیا۔

اگر وہ کوا کہیں سے ایک نلکی لے آتا تو مٹکے کے منہ پر بیٹھا بیٹھا پانی چوس لیتا۔ اپنے دل کی مراد پاتا ہرگز جان سے نہ جاتا۔ 

ایسی ساری کہانیاں ہمارے تعلیمی نصاب کا حصہ ہیں۔ شاید ہمارا تعلیمی نصاب ہمیں کمال تک پہنچائیں۔۔ لول

Comments

Popular posts from this blog

ضرورت برائے مولوی

دے_قطروول_زیائی

فیسبکزم