عورت_مارچ


یہ عورت مارچ دنیا کی سب سے خوبصورت ہستی ماں کے نام, یہ مارچ دنیا میں تمام محنت کش عورتوں کے نام, یہ مارچ کرد قبائل کے ان بہنوں کے نام جو داعش جیسے ظالم تنظیم کیساتھ بہادری سے لڑتے ہیں, یہ مارچ ان بہنوں کے نام جس کے سر پر والدین و بھائیوں نے پیسے لئے ہیں, یہ مارچ ان قبائل بہنوں کے نام جسکے اسکولز دھشتگردوں نے بموں سے اڑائے ہیں,یہ مارچ ان قبائل بہنوں کے نام جو مردوں کی بغض سے اپنے ہی علاقے, قوم قبیلے میں شادی نہیں کر سکتے, یہ مارچ ان قبائل بہنوں کے نام جس نے اپنے خاندان کے قاتلین کے قاتلین کی وجہ مقتولین کے گھروں  بیاہ ہو چکے ہیں, یہ مارچ اس ہفتے میں صرف آپنی جنس کی وجہ سے قتل ہونے والے ان افغان فیمل جرنلسٹس کے نام.یہ مارچ ان خواتین کے نام جس نے سو سال پہلے اسی دن کیلئے سامراج کے سامنے آواز بلند کیا تھا. 


عورت مارچ کو لوگ مختلف زاویے اور آپنی ذھنیت کے مطابق دیکھتا ہے, بعض اسکے مخالفت میں بعض حمایت میں بعض نیوٹرل ہوتے ہیں, مگر انکے حامیوں کو ٹھرک, لسٹ سے الگ ہو کر حمایت کرنی چاہئے, مخالفین کو اگر ڈیپلی مطالعہ کرے تو شلوار تک رسائی کی ناممکنیات پر مخالفت نہیں بلکہ عورت کو انسان سمجھ کر انکے حقوق دلا کر بعد میں اگر سیاسی سکورینگ کرنے کیلئے مذھب روایات رواج وغیرہ کے پیچھے چپ جائے تو اتنی بری بات نہیں ہوگی. 

خواتین بھی ان ایلیٹس کلاس کے خواتین سے بہتری کی امید کھبی نہ رکھے, اور فیمنیزم کو سمجھ کر نعریں لگائے کیونکہ فیمینزم ایک ائیڈیالوجی ہے نظام میں توازن برقرار رکھنے کیلئے, اس کے حامی مردوں کو خلاف نہ کرے کہ سارے مرد کتے ہوتے ہیں یہ فیمینزم نہیں بلکہ بائسنس, ڈیسکریمنشن, جینڈر ریسیسزم ہے, 

ایک بات واضح کہ پاکستان میں یہ چند بڑے شہروں میں جو خواتین فیمینزم کے مطلق سرگرم ہیں انہیں مردوں سے زیادہ حقوق ملے ہیں, وہ تو لیسبین کو نیک نظر سے گے و خواجہ سراء کو بد نظر سے دیکھتے ہیں,.

اگر کوئی سوچتا ہے کہ پاکستان امریکہ کی طرح بننا چاہئے تو یہ ممکن نہیں ہے کیونکہ ہم امریکہ سے کئ صدیاں پیچھے اور جہل میں اگے ہیں,یہاں کا جغرافیہ سے لیکر تہذیب تمدن تک زبان سے لیکر مذھب تک سب کچھ ان سے الگ ہیں, فرض کرے کہ اسلام آباد واشنگٹن کی طرح چند دنوں کیلئے بن گیا مگر ایسے مارچ کو ختم کرنے کیلئے ایک خودکش بمبار ہی کافی ہے اور ہمیں معلوم ہیں کہ خودکش بمبار باخوشی ایسی جگہوں میں پھٹنے کیلئے تیار ہوتا ہے,یہی فرق ہے ہم اور امریکہ میں. 

عورت انسان ہے.عورت نیم جھان ہے, عورت کے بغیر یہ دنیا ادھوری ہے, عورت کے حقوق کا میں حامی ہوں. 

#internationalwomensday 

تحریر: ڈاکٹر اعجاز محسود

Comments

Popular posts from this blog

ضرورت برائے مولوی

دے_قطروول_زیائی

فیسبکزم